Saturday, February 25, 2012

نادرا کے ملازمین کی ارباب اختیار سے چند گزارشات


نادرا کے ملازمین کی ارباب اختیار سے چند گزارشات

by Yasir Imran
NADRA
نادرا کا شمار پاکستان کے چند بڑے اداروں  میں ہوتا ہے جو نہ صرف مثبت طریقے سے اپنا کام کر رہا ہے بلکہ پاکستان کو کئی لحاظ سے فائدے بھی پہنچا رہا ہے۔ ان فوائد میں نہ صرف شماریاتی فائدے شامل ہیں بلکہ زر مبادلہ کی مد میں پاکستان کو ایک بہترین منافع بھی دے رہا ہے۔ اگرچہ مجھے اس بات کا مجھے آج پہلی مرتبہ ہمارے ایک اچھے ساتھی عبدالقدوس کے فیس بک پر ایک سٹیٹس میسج کے ذریعے پتہ چلا۔ گزشتہ دنوں سے فیس بک پر نادرا کے ملازمین کی ہڑتال کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ میں اگرچہ اس کا پس منظر تو نہیں جانتا تھا تاہم میری وال پر ہی اکثر متعلقہ پوسٹس شامل رہیں۔ تاہم آج مجھے مکمل تفصیل کا پتہ چلا۔ کہ دراصل نادرا کے ملازمین اپنی ملازمت کو مستقل بنیادوں پر منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ مزید تفصیل آپ نیچے دیے گئے سٹیٹس میسج میں دیکھ سکتے ہیں جو کہ دراصل دنیا ٹی وی کے پروگرام حسب حال کی انتظامیہ سے کی گئی ایک درخواست ہے۔ چونکہ یہ پروگرام عوامی مسائل پیش کرنے میں ایک ممتاز مقام رکھتا ہے۔ چنانچہ نادرا ملازمین اس پروگرام کے ذریعے اپنی آواز ارباب اختیار تک پہنچانا چاہ رہے ہیں۔
ہم نادرا کے ملازمین گزشتہ تقریبا 10 سے زائد عرصہ سے کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں۔ 17 ہزار سے زائد ملازمین نے شب و روز محنت کرکے نادرا کو پاکستان کا فخر بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور نادرا کو دنیا میں پاکستان کی اچھی شناخت کے طور پر متعارف کروایا۔
آج بائیومٹرک ڈیٹا بیس کے لحاظ سے نادرا امریکی ایجنسیوں سے بھی زیادہ ڈیٹا رکھتی ہے۔
نادرا بیشتر ایوارڈ اپنی اعلی کارکردگی کے ایوارڈ حاصل کرچکی ہے
یہ کریڈٹ پاکستان میں ہمیں ہی جاتا ہے جسے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے بھی شفاف قرار دیا ہے
آج اسی وجہ سے حکومت پاکستان بذریعہ نادرا ماہانہ لاکھوں ڈالرز زرمبادلہ کمارہی ہے۔
ہم نے زلزلہ زدگان کا ڈیٹا متاثرہ علاقوں میں جاکر اکھٹا کیا
سیلاب زدگان کا ڈیٹا متاثرہ علاقوں میں جاکر اکھٹا کیا
الیکشن کمشن کے حکم پر 8 گھنٹوں کی تنخواہ میں روزانہ 14 سے زائد گھنٹے بنا کسی بریک کے اور ہفتہ و اتوار بنا کسی چھٹی کے کام کیا
لیکن اس کے باوجود ہم ان ریٹائرڈ بدمعاشوں کے مرہون منت ہیں جو اپنے ذاتی عناد کی بنا پر ہمیں ریگولر نہیں ہونے دے رہے اور ہمیں کسی بھی وقت نوکری سے نکال دیا جاتا ہے۔ ہماری ترقیاں روکے رکھی ہیں۔ ہمارے افسران اور ملازمین کو زدکوب کیا جاتا ہے۔
ہم گزشتہ ایک سے زائد ہفتہ سے مکمل طور پر قلم چھوڑ ہٹتال کیئے ہوئے ہیں لیکن افسوس کے نا تو ارباب اختیار کے کانوں پر جوں رینگ رہی ہے اور نا ہی میڈیا بالخصوص دنیا ٹی وی اور جیو ٹی وی ہمیں کوریج دے رہا ہے۔
ہماری آپ سے مدبانہ التماس ہے کہ اپنے پروگرام حسب حال کے ذریعے ہمیں ہمارا حق دلوائیں
ہم آپ کے تعاون کے شکرگزار ہوں گے

No comments: