Tuesday, August 7, 2012

شادی ایک خوبصورت خواب‎


 ھمارا معاشرہ جہاں اور بہت سے مسائل کا شکار ہے وہیں پر ایک مسلہ اچھے رشتوں کا ہے_ وا لدین کا اپنے بچوں کے لیے اچھے اور مناسب رشتے تلاش کرنا ایک بڑا صبر آزما اور تکلیف دہ مرحلہ ہوتا ہے_ سب سے پہلے رشتے کروانے والوں کو پیسے بٹورنے کا موقع ملتا ہے جو  ایک بے جوڑ رشتے کو اس طرح پیش کرتے ہیں کہ جیسے  یہ دنیا کا بہترین جوڑ ہو_  رشتہ دیکھنے کے لیے آنے والوں پر بے جا اسراف کے ذریعے خوب پیسہ لگایا جاتا ہے_ جبکہ آخر میں جواب کے انتظار کی اذيت سے سا رے خاندان کو گزرنا پڑتا ہے_ جس کا سب سے بڑا شکار  عمومی طور پر لڑکے اور خصوصی طور پر لڑکیاں ہوتے ہیں_ جو بار بار شو پیس کے طور پر آنے والو ں کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں اور جن پر سوالوں کی بھرمار کی جاتی ہے_  خوشقسمتی سے اگر رشتہ پکا ہو جائے تو تحفے تحائف اور رسومات کی صورت میں جو کہ فرائض سے ذیادہ اھم تصور کیے جا تے ہیں بے انتہا پیسہ اڑایا جاتا ہے خواہ قرض ہی کیوں نہ لینا پڑے_  الغرض یہ کہ شادی ایک خوبصورت خواب ہونے کے باوجود ایک خوفناک اور ایک تکلیف دہ حقیقت بن چکی ہے_ نتیجتا ہماری نوجوان نسل کا ایک بڑا حصہ شادی کی صحیح عمر میں شادی سے بغاوت کا ایک خاموش اعلان کر چکا ہے_ اس سے پہلے کہ ہمارہ معاشرہ مغرب کے قدم بقدم چل کر اپنا خاندانی نظام تباہ کر لے کیوں نہ کوئی ایسا پلیٹ فارم ہو جہاں پر بغیر پیسے ضائع کیے سکیورٹی اور پرائيویسیی کے ساتھ اندرون و بیرون ملک سےلامحدود رابطے حا صل کیے جا سکیں_ جہاں پر جہیز کے خلاف یا حق میں بغیر خوف کے اپنی رائے کا اظہار کیا جا سکے_ جہاں پر شادی کو نہایت دھوم دھام یا سادگی سے منانے کا حق دیا جائے_ جہاں پسند کو ترجیح دی جائے_ اور یہ سارا عمل ہماری تہزیب اور کلچر کے دائرہ میں رہ کر خاندان کی مداخلت اور مرضی سے پروقار طریقے سے ہو. 
        یہی خواب ساجد نواز نے دیکھا جو اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ مغرب میں گزار چکے ہیں_ اپنی پانچ سال کی محنت،جدوجہد اور ریسرچ کے بعد انتخاب کو وجود میں لائے ہیں اور اسے اپنی زندگی کا مقصد بنا یا ہے اور اس کے لیے مغرب میں اپنی سیٹل زندگی کو بھی خیر باد کہ دیا ہے_
        آج انتخاب اپنے انقلابی سسٹم کی وجہ سے ملک کے کونے کونے میں تیزی سے پھیل رہی ہے_. اور اس کی مقبولیت کی اھم وجہوں میں سے ایک وجہ خاندان کی مداخلت ہے_ یہ پاکستان کے تمام طبقات کی نمائندگی کرتی ہے_ 
        آئيے سب مل کر پاکستان کا مستقبل سنواریں_

No comments: