Thursday, March 7, 2013

ٹیانشی TIENSانٹرنیشنل
لاکھوں ڈالر کمانے کا غیر قانونی و غیر اسلامی طریقہ
TIANSHI INTERNATIONAL A MULTI MILLION DOLLAR SCAM!
آج کل ہمارے ملک میں بہت سی ملٹی لیول مارکیٹنگ و نیٹ ورک مارکیٹنگ کمپنیاں بہت زیادہ سر گرم عمل ہیں۔ جن میں تیزی سے کام کرتی ہوئی اور اب تک نہ پکڑی جانے والی ایک کمپنی ٹیانشی انٹرنیشنل TIENS جس کا سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمشن آف پاکستان میں رجسٹریشن نمبرSECP Reg#K-09031 of 2002-2003 ہے۔ یہ چائنا کی ایک خود چیزیں خرید کر اور دوسروں کو ان چیزوں کو خریدنے کی ترغیب دینے والی کمپنی ہے۔ اور یہ پاکستان میں بہت زیادہ چست و چالاک اور معاشرے میں اثرورسوخ رکھنے والے لوگوں کے ذریعے انتہائی پرجوش طریقے سے کام کر رہی ہے۔ اور انھوں نے لاکھوں لوگوں کو اس پیرامڈ سکیم کا حصہ بنا دیا ہے۔ کمپنی نے اپنی پیرامڈ سکیم کو زبانی کلامی سپیریس دواؤں جن کو یہ فوڈ سپلیمنٹ کا نام دیتے ہیں کی آڑمیں ملٹی لیول مارکیٹنگ MLM و نیٹ ورک مارکیٹنگNWMکے بھیس میں چھپا رکھا ہے۔یہ دوائیں انتہائی مہنگی ہیں کیونکہ ان کی کل قیمت میں کمپنی کی قیمت بشمول ٹیکسس جوکہ ۴۰ فیصد ہے اور ملٹی لیول مارکیٹنگMLM و نیٹ ورک مارکیٹنگ NWM سٹاف کا حصہ ۶۰ فیصد ہے اور ان کو بازار میں یا مریضوں کو بیچا نہیں جا سکتالہٰذاپہلے سے موجود ممبر لوگوں کو اپنی ڈاؤن لائن میں خریداری کراکر کمیشن یا اپنی اصل رقم حاصل کرتے ہیں۔اس طرح کے غیر قانونی و غیر اسلامی طریقہ کار کو MLM کہا جاتا ہے اور اس کے زریعے پرچونRetail میں خریداری تقریباََ پینتیس ہزار روپے کی کرائی جاتی ہے۔ یہ ایک پروڈکٹ کی بنیاد والی پیرامڈ سکیم ہے۔ ٹائینز TIENSپاکستان میں ایک ریٹیل سٹورز کی چین چلا رہی ہے۔ جنھیں بینرسٹورزBannerStoreکہا جاتا ہے۔ اور اس کاSECP Reg# 0065384ہے۔ جہاں یہ انتہائی مہنگی دوائیں اور پروڈکٹ گاہکوں کو فروخت کی جاتی ہیں۔ یہ بینر سٹور ز نیٹ ورک فرنٹ کا کام دیتے ہیں اور کمپنی کی پیرامڈ سکیم کو چھپاتے ہیں۔ یہ سکیم لوگوں کے لئے بری ہے کیونکہ
۱۔ نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر میں اس طرح کی ملٹی لیول مارکیٹنگ ممنوع ہے۔ سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمشن آف پاکستان SECP سپریم کورٹ ، لاہور ہائی کورٹ، سندھ ہائی کورٹ، پشاور ہائی کورٹ وغیرہ کے باقاعدہ آرڈرز کے تحت ایسی کمپنیوں کو بند کرنے کا حکمنامہ جاری کر چکی ہے اور عوام الناس کو اس سے آگاہ کرنے کے لیے اخبارات میں تفصیل جاری کر چکی ہے۔ بند ہونے والی کمپنیوں کے نام دیکھیں
UNAICO, Dream Ways International (Pvt) Limited, Dream in Life International (Pvt) Limited. Earn ITEdu (Pvt.) Limited,Troverz Marketing (Pvt) Limited, Domains By MLM (Pvt.) Limited, XIANLE Health Products (Pak) Co. Limited,
Aapna (Pvt) Limited, Believe International (Pvt) Limited, CNI-Chelate Net International Gold (Pvt) Limited, Alpha Marketing Services, Friends Marketing Services, Sahara Scratch Card, Dream Wizard International, Xianle aims, Gold Mine International, EMI , ITEL Global, SiteTalk , OPN.
۲۔ اس سکیم میں بہت اوپر کے لوگ اصل فائدہ اٹھاتے ہیں جبکہ نیچے والے صرف اپنی رقم ضائع کرتے ہیں یا چند ہزار کا فائدہ اٹھا کر پھر پریشان ہوتے ہیں کیونکہ وہ اس کام کو کر نہیں سکتے اور یہ فائدہ اصل سے بہت کم ہوتا ہے۔ درج دیل انٹرنیشل رپورٹیں دیکھیں:
Several sources have commented on the income level of specific MLMs or MLMs in general:
The Times: "The Government investigation claims to have revealed that just 10% of Amway's agents in Britain make any profit, with less than one in ten selling a single item of the group's products."
Scheibeler, a high level "Emerald" Amway member: "UK Justice Norris found in 2008 that out of an IBO [Independent Business Owners] population of 33,000, 'only about 90 made sufficient incomes to cover the costs of actively building their business.' That's a 99.7 percent loss rate for investors."
Newsweek: based on Mona Vie's own 2007 income disclosure statement "fewer than 1 percent qualified for commissions and of those, only 10 percent made more than $100 a week."
Business Students Focus on Ethics: "In the USA, the average annual income from MLM for 90% MLM members is no more than US $5,000, which is far from being a sufficient means of making a living (San Lian Life Weekly 1998)"
۳۔ یہ حرام ہے کیونکہ نہ تو آپ کاروبار کر رہے ہیں ،نہ تو کوئی چیز بیچ رہے ہیں اور نہ ہی کسی چیز کا سودا کرا رہے ہیں، نہ کوئی پردکٹ بنا رہے ہیں اور نہ ہی کوئی سروس دے رہے ہیں۔ بلکہ لوگوں کے جذبات اور لالچ کو کو ابھار کر اس کمپنی کا حصہ بنا رہے ہیں اور اس طرح جن کو آپ ہائر کرتے ہیں وہ اور لوگوں کو ہائر کرتے ہیں اور یہ نہ ختم ہونے والی ہائرنگ جاری رہتی ہے اور بالآخر ملک کے تمام باشندے اس کے ممبر بن جاتے ہیں تو یہ کمپنیاں بند ہوجاتی ہیں۔
۴۔ اس کے علاوہ ٹائینزTIENS کی تمام پروڈکٹ بنیادی طور پر چائنہ میں بنائی جاتی ہے جو حرام حلال میں قطاََ تمیز نہیں رکھتے یا پھر تمام حلال سرٹیفیکیٹ ملائی حکومت (جس کی بنیادی پالیسی ہی معاشی گروتھ ہے) سے حاصل کردہ ہیں جہاں شافعی مذھب و فقہ غالب ہے جس میں مذھباََ انتہائی آزادی حاصل ہے جبکہ پاکستان میں غالب کا مذھب و فقہ حنفی یا شیعہ ہے جن کے اصول و ضوابط انتہائی سخت ہیں۔
۵۔ اس طرح یہ سکیم ختم ہو جائے گی کیونکہ قانونی اور مذہبی مسائل جنم لیں گے اور جب آپ کے نیچے والے لوگوں کو احساس ہوگا تو وہ یہ سمجھیں گے کہ آپ نے ان تک غلط معلومات پہنچائی ہیں ، وہ آپ کے خلاف مقدمہ بازی کریں گے اور آپ اپنے کام اور اچھی شہرت سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔اس کو میں ایک مثال سے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں ۔ ٹائینزTIENSکمپنی نے اپنے کام کا آغاز002-03 سے کیا اور اس وقت ۶ لاکھ پاکستانی اس کمپنی میں ہیںیعنی سالانہ ساٹھ ہزار لوگ اس کمپنی میں شامل ہو رہے ہیں اور اگر تو کمپنی نے اتنی ہی سست رفتاری سے کام لیا تو یہ سکیم ۴ ہزار سال تک جاری رہے گی اور اگر یہ لوگ تیز رفتاری سے ہر سال ڈبل ہونا شروع ہو جائیں تو2019 میں یہ سکیم اپنے آپ مرجائے گی کیونکہ یہ پاکستان کی آبادی سے بہت بڑھ جائے گی۔ جرمنی ، برطانیہ ، جاپان، امریکہ و کینیڈا اور کئی دوسرے ممالک میں کمپنی پہلے ہی مختلف وجوہات کی بنا پر اپنا کام بند کرچکی ہے اور پاکستان میں اس کے خلاف کیس کا فیصلہ ہوتے ہی یہ کمپنی بھی بند ہو جائے گی۔
یہ ٹھگ ، طالب علموں بے روزگار اور دولت کمانے کا خواب دیکھنے والوں کو روزگار، معاشی و سماجی خوشحالی کا جھوٹا سچا خواب دکھاتے ہیں اور ان میں جذبات و لالچ کو ابھارتے ہیں اور انھیں اپنے تمام خواب سچ کر دکھانے کی راہ پر لگاتے ہیں جس سے یہ نوجوان پرجوش ہو جاتے ہیں اور ان جیسی کمپنیوں کے لوگوں کے غیر ملکی طریقہ کار، شاندار دفاتر، جھوٹی سچی کہانیوںFairy Tailsٹرینڈ پریزنٹرز اور انتہائی شاندار فنکشنز جن میں بڑی بڑی کہانیاں سنائی جاتی ہیں ، تحائف و انعامات دیے جاتے ہیں، جن سے یہ نوجوان متاثر و پمپ ہوتے ہیں اور ان کمپنیوں کے جھانسے میں آجاتے ہیں۔
ٹائینزTIENSنے اپنے گروپ چئیرمین مسٹر لی جن یان ( جن کو 1992 تک کوئی جانتا نہ تھا صر ف اٹھارہ سالوں میں ایشاء کے امیر ترین آدمی بن چکے ہیں اور اگلے چند سالوں میں پاکستانی دولت لوٹ کر دنیا کے امیر ترین آدمی بن جائیں گے) کی تصویروں اور وڈیوز سے اپنا انتہائی شاندار پروفائل بنایا ہوا ہے جن میں ان کو دنیا بھر کے ممالک کے سربرہوں سے ملتے ہوئے دکھایا گیا ہے بشمول شوکت عزیز وچوہدری شجاعت حسین کے جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ان لوگوں نے کمپنی کے کاروبار کی توثیق کی ہے اور اس پیرامڈ سکیم سے لوگ اپنے تمام خوابوں اور ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔ اور یہ ان کے لیئے انتہائی ضروری ہے۔ ویب لنک دیکھیں
http://www.tiens.com/tiens/group/en/About/achievement_foreign_countries.htm
http://ph.tiens.com/tiens/ph/en/about/1132.htm
اس کمپنی کے لوگ یہ بھی یقین دلاتے ہیں کہ اس کا تمام کام قانونی ہے کیونکہ اگر یہ غیر قانونی ہوتا تو سینٹ کا سابقہ چیئرمین اور سابقہ قائم مقام صدر پاکستان جناب وسیم سجاد جمعہ ۱۸ مارچ ۲۰۰۵ سے اس کے دفتر کو نہ چلا رہے ہوتے۔ ویب لنک دیکھیں
http://www.highbeam.com/doc/1G1-130552544.html
آپ ان کے فوکس ای میگزین کے صفحہ ۸ پر دیکھ سکتے ہیں کہ مسٹر وسیم سجاد ٹیانشی انٹرنیشنل کے ساتھ ایکٹو ہیں ۔ ویب لنک دیکھیں
http://www.tiens.com.pk/focus/focus_08.html
اسی میگزین کے صفحہ ۸ پر مسٹر وسیم سجاد معہ اپنی فیملی کے ۲۰۰۹ کے چائنہ ٹور میں نظر آئیں گے ۔ ویب لنک دیکھیں
http://www.tiens.com.pk/focus/focus_09.html
مسٹر وسیم سجاد ۲۰۰۸ میں کمپنی کے تیرھویں سالانہ تقریب اور پاکستان میں ۴ بینر سٹورز کھولنے پر مبارک باد دے رہے ہیں۔ ویب لنک دیکھیں
http://pk.tiens.com/tiens/pk/en/news/news_200812091556933.htm
اس کے علاوہ مسٹرعمر سجاد ولد وسیم سجاد ایڈوکیٹ ہائی و سپریم کورٹ اس کمپنی کے لیگل کونسل ہیں تو اس کمپنی کے لوگ کہتے ہیں کہ ملک کا سابق سربراہ اس کمپنی کا سربراہ اور اس کی قانونی فرم اس کے ساتھ ہیں تو یہ کمپنی کیسے غلط ہو سکتی ہے۔(ویب پر بہت سے لنک موجود ہیں)
یہ ہماری انتہائی بدقسمتی ہے کہ مسٹر عمر سجاد جیسے لوگ ان کمپنیوں کو قانون کی گرفت میں آنے سے بچاتے ہیں۔ کیونکہ عام لوگ ٹائینزTIENS کی طرح ان کی بھاری فیسوں کی ادائیگی نہیں کر سکتے۔
مذید یہ کہ یہ دوائیں ہربل فوڈ سپلیمنٹ کہ کر پیش کی جاتی ہیں اور ان کو بہت اعلیٰ طبی فوائد حاصل کرنے کے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ طریقہ کار نئے آنے والے پراسپکٹ کو الجھانے کے لیئے اختیار کیا جاتا ہے کہ یہ پروڈکٹ اور کمپنی اس کے لیئے لازم ہیں ۔ در حقیقت یہ دوائیں ان اوصاف کی حامل نہ ہیں جن کا دعوایٰ کیا جاتا ہے ماسوائے اس کے کہ یہ دوائیں انتہائی مہنگی ہیں اور بازار میں فروخت نہیں کی جا سکتیں اور لوگ اپنی ڈاؤن لائن میں مذید ممبر بناتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ معاشی فوائد حاصل کر سکیں۔
ٹائینزTIENSکا دعویٰ ہے کہ وہ SECPسے رجسٹر ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ کمپنی کبھی بھی SECPیا دوسرے قانون نافظ کرنے والے اداروں سے معائنہ یا آڈٹ نہ ہوئی ہے اور کوئی بھی نہ جانتا ہے کہ اس کی پروڈکٹ اصل میں کیا ہیں اور اس کے حقیقی مالی معاملات کیا ہیں مثلاََ ۱۔ کیا یہ کمپنی فارن کمپنیز کے قوانین اور مانیٹری ریگولیشنز کے تحت رجسٹرڈ ہے۔
۲۔ اس کے پراسپکٹس وغیرہ کہاں ہیں اور ان کے مطابق کمپنی کا اصل کاروبار کیا ہے۔
۳۔ فارن کمپنیز رجسٹریشن کے تحت اس کی سالانہ رپورٹس جمع کرائی جاتی ہیں اور ان میں MLM ایکٹوٹی ظاہر کی جاتی ہے۔
۴۔ ملٹی لیول مارکیٹنگ کی اجازت SECPیا وزارت قانون سے لی ہوئی ہے۔
۵۔ ملٹی لیول مارکیٹنگ طریقہ کار کے اسلامی ہونے کے لیے وزارت مزہبی امور سے اجازت نامہ حاصل کیا ہوا ہے۔
۶۔ کیا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ان کی پروڈکٹ کا لیبارٹری تجزیہ کرایا ہے اور اگر ڈرگ ایکٹ کے قانون کے تحت نہ ہے تو نیشنل ریسرچ کونسل برائے الٹرنیٹومیڈیسن سے رجسٹرڈ ہے۔
کوئی بھی ان کے سورسز اور انکم کے بارے میں حقیقی و درست معلومات نہ رکھتا ہے اور ممبر شپ سے جو رقم حاصل ہوتی ہے اس کو کن کھاتوں میں ظاہر کیا جاتا ہے اور کتنی آمدن ممبر شپ سے حاصل ہوتی ہے اور اس پر کتنا ٹیکس دیا جاتا ہے کے بارے میں کوئی بھی رپورٹ منظر عام پر نہیں ہے۔
کمپنی کے جتنے بھی بزنس بلڈنگ سیمینار ہوتے ہیں ان کی فروخت ہونے ولی ٹکٹوں کی آ مدنی کہاں جاتی ہے( ان پر کوئی ٹیکس نہیں دیا جاتا)
کوئی بھی نہیں جانتا کہ سالانہ کتنی رقم پاکستان سے چائنہ یا دوسرے ملکوں میں منتقل کی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق تقریباََ دس کروڑ لوگ اس کے ممبر بن چکے ہیں جن میں سے ۶ لاکھ کے قریب باقاعدہ پروڈکٹ بھی خرید چکے ہیں ۔ اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ اربوں کھربوں روپے پہلے ہی بیرون ملک منتقل کیے جا چکے ہیں۔
ٹائینزTIENS لوگوں کے ساتھ کھلے عام دھوکہ دہی کر رہی ہے اور جو لوگ اس کی پرڈکٹ کو استعمال کر رہے ہیں ان پر خطرناک سائیڈ ایفیکٹ ظاہر ہو رہے ہیں اور جو ان پروڈکٹس کے عادی ہو جاتے ہیں وہ نشہ کی طرح ان کو چھوڑ نہیں سکتے۔
ٹائینز TIENS کی پرڈکٹ اصل میں ہربل یا ایسٹرن میڈیسن ہے ان کو TCM یعنی ٹریڈیشنل چائینیز میڈیسن بھی کہا جاتا ہے ۔ پاکستان میں ان کو طب یونانی، طب اسلامی اور آریوویدک میڈیسن بھی کہا جاتا ہے اور جس کو کنٹرول کرنے کے لیئے ایک ادارہ نیشنل ریسرچ کونسل برائے الٹرنیٹو میڈیسن حکما و کمپنیوں کی نگرانی کرتا ہے۔ ان ادویات کو یہ فوڈ سپلیمنٹ کہ کر ڈرگ و میڈیسن ریگولیٹری اداروں کو ڈاج دے رہے ہیں ۔ ٹائینز TIENSکے خلاف صوبائی ڈرگ انسپکٹر ، ڈی جی ہیلتھ سروسز پشاور نے FIR نمبری 04/2008 ڈرگ ایکٹ 1976 کی دفعہ 27(1) کے تحت درج کرا رکھی ہے اور جس کا کیس پشاور ہائی کورٹ میں سیاسی دباؤ کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے۔ اس FIR کے مطابق ٹائینز TIENS ایلوپیتھک دواؤں کی فروخت، ڈسٹری بیوشن ، پیداوار، درآمدکے کاروبار میں ملوث ہے اور ان کو ہربل فوڈ سپلیمنٹ کا نام دیا جاتا ہے۔ ڈرگ لیگولیٹری اتھارٹی سے اجازت و لائسنس لیے بغیر ڈرگ ایکٹ 1976 کی دفعہ 23(1)(a)(I) کی کھلے عام خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔ اس FIR کے مطابق اس کی میڈیسن میں سٹیرائیڈز جن کو عرف عام میں کشتہ جات بھی کہا جاتا ہے کی موجودگی بھی پائی گئی ہے۔ جبکہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس کی پروڈکٹس میں ایلوپیتھک یا بائیوکیمک ادویات شامل نہیں ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کمپنی کا ادویات سازی کا مکمل طریقہ کار اور ان کے اجزاء خالصتاََ ایلوپیتھک اور بائیوکیمک ادویات سے حاصل کردہ ہیں۔اس کے بڑے سپلائرز بھی ایلوپیتھک یا بائیوکیمک ادویات بنانے میں عالمی شہرت رکھتے ہیں۔
فیڈرل ٹریڈ کمیشن یو ایس اے نے ٹیانشی کو اپنی اپنڈکس سی میں آخری صفحہ پر غیرقانونی ملٹی لیول ماکیٹنگ یا پیرامڈ سکیم میں شامل کر رکھا ہے جس میں رپورٹ بنانے والے نے تمام منصوبے کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔ رپورٹ دیکھیں
http://www.ftc.gov/os/comments/bizoprevised/comments/535221-00006.pdf
اسکے علاوہ ٹائینزTIENS کا ایک اور تاریک پہلو یہ ہے کہ پاکستان ٹائینزTIENS کے ساؤتھ ایشیا ریجن میں ہے اور ریجنل ہیڈ آفس چنائی انڈیا میں ہے جہاں ہر ماہ کی ۲۵ تاریخ تک پاکستان بھر کا ڈیٹا بھیجا جاتا ہے جن میں ٹائینزTIENS کے تمام ممبران بشمول سیاست دان، معاشرتی اثر و رسوخ رکھنے والے لوگ، حکومتی و فوجی افسران کا بھی تمام ڈیٹا شامل ہوتا ہے۔ کسی بھی وقت انڈین کے ہاتھ لگ سکتا ہے یا چرایا جا سکتا ہے اور پاکستان کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے یا ان کو خاص مقاصد کے لئے ٹارگٹ کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ ان کے پاس تمام معلومات ان کے گھر میں دستیاب ہیں۔ اور اگر ایسا ہو جاتا ہے تو موجودہ صورت حال میں یہ پاکستان کے لیے انتہائی مشکلات کا باعث ہوگا۔ اس لیے ٹائینزTIENSپاکستان کے لئے ایک بہت بڑا سیکورٹی رسک ہے جو دشمن کا ذریعہ معلومات بن رہا ہے۔
Here is an example of consequences:
In January 1997, a huge number of Albanians suffered huge losses when similar scams collapsed and resulted in a civil war, which killed 2000 Albanians!
http://en.wikipedia.org/wiki/1997_unrest_in_Albania
Here are some general guidelines Should be remmebered:
1. Avoid schemes that promise enormous earnings real fast or get rich quick schemes.
2. Avoid schemes that reward/give commission for recruiting members in your down-line.
3. Beware of schemes that ask new members to purchase expensive products. These schemes can collapse quickly leave you with useless stock.
4. Stay away from schemes that give more commissions on sales made by new members in your down-line rather than through your own sales of the products.
5. Beware of plans that claim to sell miracle products. If there was a cure for baldness, there would not be a single bald man on earth.
6. Don't sign-up in a sales meeting or any other high-pressure situation. Insist on taking your time to think about it. Talk it over with your spouse, a knowledgeable friend, an accountant or a lawyer.
7. Do your homework and verify the credentials from the websites of the relevant regulatory authorities. Also do a web search.
8. Always remember the Golden Rule: If it is too good to be true, then it must be False!
Please spread the message for public safety and for PAKISTAN:
اسد عباس ملک بھکر
Asad Abbas Malik 0345-4456774

Wednesday, March 6, 2013

ٹیانشی انٹرنیشنل: ملٹی لیول مارکیٹنگ (MLM) نیٹ ورک مارکیٹنگ (NWM) لاکھوں ڈالر کمانے کا غیر قانونی و غیر اسلامی طریقہ
TIANSHI INTERNATIONAL: MULTI LEVEL / NETWORK MARKETING:
A MULTI MILLION DOLLAR SCAM!
آج کل ہمارے ملک میں بہت سی ملٹی لیول مارکیٹنگ (MLM) و نیٹ ورک مارکیٹنگ (NWM) کمپنیاں بہت زیادہ سر گرم عمل ہیں۔ جن میں تیزی سے کام کرتی ہوئی اور اب تک نہ پکڑی جانے والی ایک کمپنی ٹیانشی انٹرنیشنل ( TIENS) جس کا سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمشن آف پاکستان میں رجسٹریشن نمبر (SECP Reg#K-09031 of 2002-2003) ہے۔ یہ چائنا کی ایک خود چیزیں خرید کر اور دوسروں کو ان چیزوں کو خریدنے کی ترغیب دینے والی کمپنی ہے۔ اور یہ پاکستان میں بہت زیادہ چست و چالاک اور معاشرے میں اثرورسوخ رکھنے والے لوگوں کے زریعے انتہائی پرجوش طریقے سے کام کر رہی ہے۔ اور انھوں نے لاکھوں لوگوں کو اس پیرامڈ سکیم کا حصہ بنا دیا ہے۔ کمپنی نے اپنی پیرامڈ سکیم کو زبانی کلامی سپیریس دواؤں جن کو یہ فوڈ سپلیمنٹ کا نام دیتے ہیں کی آڑمیں ملٹی لیول مارکیٹنگ (MLM) و نیٹ ورک مارکیٹنگ (NWM) کے بھیس میں چھپا رکھا ہے۔یہ دوائیں انتہائی مہنگی ہیں( کیونکہ ان کی کل قیمت میں کمپنی کی قیمت بشمول ٹیکسس جوکہ ۴۰ فیصد ہے اور ملٹی لیول مارکیٹنگ (MLM) و نیٹ ورک مارکیٹنگ (NWM) سٹاف کا حصہ ۶۰ فیصد ہے) اور ان کو بازار میں یا مریضوں کو بیچا نہیں جا سکتالہٰذاپہلے سے موجود ممبر لوگوں کو اپنی ڈاؤن لائن میں خریداری کراکر کمیشن یا اپنی اصل رقم حاصل کرتے ہیں۔اس طرح کے غیر قانونی و غیر اسلامی طریقہ کار کو MLM کہا جاتا ہے اور اس کے زریعے پرچون Retail میں خریداری تقریباََ پینتیس ہزار روپے کی کرائی جاتی ہے۔ یہ ایک پروڈکٹ کی بنیاد والی پیرامڈ سکیم ہے۔ ٹائینز ( TIENS)پاکستان میں ایک ریٹیل سٹورز کی چین چلا رہی ہے۔ جنھیں بینرسٹورز BannerStore کہا جاتا ہے۔ اور اس کاSECP Reg# 0065384ہے۔ جہاں یہ انتہائی مہنگی دوائیں اور پروڈکٹ گاہکوں کو فروخت کی جاتی ہیں۔ یہ بینر سٹور ز نیٹ ورک فرنٹ کا کام دیتے ہیں اور کمپنی کی پیرامڈ سکیم کو چھپاتے ہیں۔ یہ سکیم لوگوں کے لئے بری ہے کیونکہ
۱۔ نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر میں اس طرح کی ملٹی لیول مارکیٹنگ ممنوع ہے۔ سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمشن آف پاکستان SECP سپریم کورٹ ، لاہور ہائی کورٹ، سندھ ہائی کورٹ، پشاور ہائی کورٹ وغیرہ کے باقاعدہ آرڈرز کے تحت ایسی کمپنیوں کو بند کرنے کا حکمنامہ جاری کر چکی ہے اور عوام الناس کو اس سے آگاہ کرنے کے لیے اخبارات میں تفصیل جاری کر چکی ہے۔ بند ہونے والی کمپنیوں کے نام دیکھیں
UNAICO, Dream Ways International (Pvt) Limited, Dream in Life International (Pvt) Limited. Earn IT
Edu
(Pvt.) Limited,Troverz Marketing (Pvt) Limited, Domains By MLM (Pvt.) Limited, XIANLE Health Products (Pak) Co. Limited,
Aapna (Pvt) Limited, Believe International (Pvt) Limited, CNI-Chelate Net International Gold (Pvt) Limited, Alpha Marketing Services, Friends Marketing Services, Sahara Scratch Card, Dream Wizard International, Xianle aims, Gold Mine International, EMI , ITEL Global, SiteTalk , OPN.
۲۔ اس سکیم میں بہت اوپر کے لوگ اصل فائدہ اٹھاتے ہیں جبکہ نیچے والے صرف اپنی رقم ضائع کرتے ہیں یا چند ہزار کا فائدہ اٹھا کر پھر پریشان ہوتے ہیں کیونکہ وہ اس کام کو کر نہیں سکتے اور یہ فائدہ اصل سے بہت کم ہوتا ہے۔ درج دیل انٹرنیشل رپورٹیں دیکھیں:
Several sources have commented on the income level of specific MLMs or MLMs in general:
The Times: "The Government investigation claims to have revealed that just 10% of Amway's agents in Britain make any profit, with less than one in ten selling a single item of the group's products."
Scheibeler, a high level "Emerald" Amway member: "UK Justice Norris found in 2008 that out of an IBO [Independent Business Owners] population of 33,000, 'only about 90 made sufficient incomes to cover the costs of actively building their business.' That's a 99.7 percent loss rate for investors."
Newsweek: based on Mona Vie's own 2007 income disclosure statement "fewer than 1 percent qualified for commissions and of those, only 10 percent made more than $100 a week."
Business Students Focus on Ethics: "In the USA, the average annual income from MLM for 90% MLM members is no more than US $5,000, which is far from being a sufficient means of making a living (San Lian Life Weekly 1998)"
۳۔ یہ حرام ہے کیونکہ نہ تو آپ کاروبار کر رہے ہیں ،نہ تو کوئی چیز بیچ رہے ہیں اور نہ ہی کسی چیز کا سودا کرا رہے ہیں، نہ کوئی پردکٹ بنا رہے ہیں اور نہ ہی کوئی سروس دے رہے ہیں۔ بلکہ لوگوں کے جذبات اور لالچ کو کو ابھار کر اس کمپنی کا حصہ بنا رہے ہیں اور اس طرح جن کو آپ ہائر کرتے ہیں وہ اور لوگوں کو ہائر کرتے ہیں اور یہ نہ ختم ہونے والی ہائرنگ جاری رہتی ہے اور بالآخر ملک کے تمام باشندے اس کے ممبر بن جاتے ہیں تو یہ کمپنیاں بند ہوجاتی ہیں۔
۴۔ اس کے علاوہ ٹائینز ( TIENS) کی تمام پروڈکٹ بنیادی طور پر چائنہ میں بنائی جاتی ہے جو حرام حلال میں قطاََ تمیز نہیں رکھتے یا پھر تمام حلال سرٹیفیکیٹ ملائی حکومت (جس کی بنیادی پالیسی ہی معاشی گروتھ ہے) سے حاصل کردہ ہیں جہاں شافعی مذھب و فقہ غالب ہے جس میں مذھباََ انتہائی آزادی حاصل ہے جبکہ پاکستان میں غالب کا مذھب و فقہ حنفی یا شیعہ ہے جن کے اصول و ضوابط انتہائی سخت ہیں۔
۵۔ اس طرح یہ سکیم ختم ہو جائے گی کیونکہ قانونی اور مذھبی مسائل جنم لیں گے اور جب آپ کے نیچے والے لوگوں کو احساس ہوگا تو وہ یہ سمجھیں گے کہ آپ نے ان تک غلط معلومات پہنچائی ہیں ، وہ آپ کے خلاف مقدمہ بازی کریں گے اور آپ اپنے کام اور اچھی شہرت سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔اس کو میں ایک مثال سے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں ۔ ٹائینز ( TIENS)کمپنی نے اپنے کام کا آغاز 2002-03 سے کیا اور اس وقت ۶ لاکھ پاکستانی اس کمپنی میں ہیںیعنی سالانہ ساٹھ ہزار لوگ اس کمپنی میں شامل ہو رہے ہیں اور اگر تو کمپنی نے اتنی ہی سست رفتاری سے کام لیا تو یہ سکیم ۴ ہزار سال تک جاری رہے گی اور اگر یہ لوگ تیز رفتاری سے ہر سال ڈبل ہونا شروع ہو جائیں تو 2019 میں یہ سکیم اپنے آپ مرجائے گی کیونکہ یہ پاکستان کی آبادی سے بہت بڑھ جائے گی۔ جرمنی ، برطانیہ ، جاپان، امریکہ و کینیڈا اور کئی دوسرے ممالک میں کمپنی پہلے ہی مختلف وجوہات کی بنا پر اپنا کام بند کرچکی ہے اور پاکستان میں اس کے خلاف کیس کا فیصلہ ہوتے ہی یہ کمپنی بھی بند ہو جائے گی۔
یہ ٹھگ ، طالب علموں بے روزگار اور دولت کمانے کا خواب دیکھنے والوں کو روزگار، معاشی و سماجی خوشحالی کا جھوٹا سچا خواب دکھاتے ہیں اور ان میں جذبات و لالچ کو ابھارتے ہیں اور انھیں اپنے تمام خواب سچ کر دکھانے کی راہ پر لگاتے ہیں جس سے یہ نوجوان پرجوش ہو جاتے ہیں اور ان جیسی کمپنیوں کے لوگوں کے غیر ملکی طریقہ کار، شاندار دفاتر، جھوٹی سچی کہانیوں (Fairy Tails ) ٹرینڈ پریزنٹرز اور انتہائی شاندار فنکشنز جن میں بڑی بڑی کہانیاں سنائی جاتی ہیں ، تحائف و انعامات دیے جاتے ہیں، جن سے یہ نوجوان متاثر و پمپ ہوتے ہیں اور ان کمپنیوں کے جھانسے میں آجاتے ہیں۔
ٹائینز ( TIENS)نے اپنے گروپ چئیرمین مسٹر لی جن یان ( جن کو 1992 تک کوئی جانتا نہ تھا صر ف اٹھارہ سالوں میں ایشاء کے امیر ترین آدمی بن چکے ہیں اور اگلے چند سالوں میں پاکستانی دولت لوٹ کر دنیا کے امیر ترین آدمی بن جائیں گے) کی تصویروں اور وڈیوز سے اپنا انتہائی شاندار پروفائل بنایا ہوا ہے جن میں ان کو دنیا بھر کے ممالک کے سربرہوں سے ملتے ہوئے دکھایا گیا ہے بشمول شوکت عزیز وچوہدری شجاعت حسین کے جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ان لوگوں نے کمپنی کے کاروبار کی توثیق کی ہے اور اس پیرامڈ سکیم سے لوگ اپنے تمام خوابوں اور ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔ اور یہ ان کے لیئے انتہائی ضروری ہے۔ ویب لنک دیکھیں
http://www.tiens.com/tiens/group/en/About/achievement_foreign_countries.htm
http://ph.tiens.com/tiens/ph/en/about/1132.htm

اس کمپنی کے لوگ یہ بھی یقین دلاتے ہیں کہ اس کا تمام کام قانونی ہے کیونکہ اگر یہ غیر قانونی ہوتا تو سینٹ کا سابقہ چیئرمین اور سابقہ قائم مقام صدر پاکستان جناب وسیم سجاد جمعہ ۱۸ مارچ ۲۰۰۵ سے اس کے دفتر کو نہ چلا رہے ہوتے۔ ویب لنک دیکھیں
http://www.highbeam.com/doc/1G1-130552544.html
آپ ان کے فوکس ای میگزین کے صفحہ ۸ پر دیکھ سکتے ہیں کہ مسٹر وسیم سجاد ٹیانشی انٹرنیشنل کے ساتھ ایکٹو ہیں ۔ ویب لنک دیکھیں
http://www.tiens.com.pk/focus/focus_08.html
اسی میگزین کے صفحہ ۸ پر مسٹر وسیم سجاد معہ اپنی فیملی کے ۲۰۰۹ کے چائنہ ٹور میں نظر آئیں گے ۔ ویب لنک دیکھیں
http://www.tiens.com.pk/focus/focus_09.html
مسٹر وسیم سجاد ۲۰۰۸ میں کمپنی کے تیرھویں سالانہ تقریب اور پاکستان میں ۴ بینر سٹورز کھولنے پر مبارک باد دے رہے ہیں۔ ویب لنک دیکھیں
http://pk.tiens.com/tiens/pk/en/news/news_200812091556933.htm
اس کے علاوہ مسٹرعمر سجاد ولد وسیم سجاد ایڈوکیٹ ہائی و سپریم کورٹ اس کمپنی کے لیگل کونسل ہیں تو اس کمپنی کے لوگ کہتے ہیں کہ ملک کا سابق سربراہ اس کمپنی کا سربراہ اور اس کی قانونی فرم اس کے ساتھ ہیں تو یہ کمپنی کیسے غلط ہو سکتی ہے۔(ویب پر بہت سے لنک موجود ہیں)
یہ ہماری انتہائی بدقسمتی ہے کہ مسٹر عمر سجاد جیسے لوگ ان کمپنیوں کو قانون کی گرفت میں آنے سے بچاتے ہیں۔ کیونکہ عام لوگ ٹائینز ( TIENS) کی طرح ان کی بھاری فیسوں کی ادائیگی نہیں کر سکتے۔
مذید یہ کہ یہ دوائیں ہربل فوڈ سپلیمنٹ کہ کر پیش کی جاتی ہیں اور ان کو بہت اعلیٰ طبی فوائد حاصل کرنے کے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ طریقہ کار نئے آنے والے پراسپکٹ کو الجھانے کے لیئے اختیار کیا جاتا ہے کہ یہ پروڈکٹ اور کمپنی اس کے لیئے لازم ہیں ۔ در حقیقت یہ دوائیں ان اوصاف کی حامل نہ ہیں جن کا دعوایٰ کیا جاتا ہے ماسوائے اس کے کہ یہ دوائیں انتہائی مہنگی ہیں اور بازار میں فروخت نہیں کی جا سکتیں اور لوگ اپنی ڈاؤن لائن میں مذید ممبر بناتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ معاشی فوائد حاصل کر سکیں۔
ٹائینز ( TIENS)کا دعویٰ ہے کہ وہ SECPسے رجسٹر ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ کمپنی کبھی بھی SECPیا دوسرے قانون نافظ کرنے والے اداروں سے معائنہ یا آڈٹ نہ ہوئی ہے اور کوئی بھی نہ جانتا ہے کہ اس کی پروڈکٹ اصل میں کیا ہیں اور اس کے حقیقی مالی معاملات کیا ہیں مثلاََ ۱۔ کیا یہ کمپنی فارن کمپنیز کے قوانین اور مانیٹری ریگولیشنز کے تحت رجسٹرڈ ہے۔
۲۔ اس کے پراسپکٹس وغیرہ کہاں ہیں اور ان کے مطابق کمپنی کا اصل کاروبار کیا ہے۔
۳۔ فارن کمپنیز رجسٹریشن کے تحت اس کی سالانہ رپورٹس جمع کرائی جاتی ہیں اور ان میں MLM ایکٹوٹی ظاہر کی جاتی ہے۔
۴۔ ملٹی لیول مارکیٹنگ کی اجازت SECPیا وزارت قانون سے لی ہوئی ہے۔
۵۔ ملٹی لیول مارکیٹنگ طریقہ کار کے اسلامی ہونے کے لیے وزارت مزہبی امور سے اجازت نامہ حاصل کیا ہوا ہے۔
۶۔ کیا ڈرک ریگولیٹری اتھارٹی نے ان کی پروڈکٹ کا لیبارٹری تجزیہ کرایا ہے اور اگر ڈرگ ایکٹ کے قانون کے تحت نہ ہے تو نیشنل ریسرچ کونسل برائے الٹرنیٹومیڈیسن سے رجسٹرڈ ہے۔
کوئی بھی ان کے سورسز اور انکم کے بارے میں حقیقی و درست معلومات نہ رکھتا ہے اور ممبر شپ سے جو رقم حاصل ہوتی ہے اس کو کن کھاتوں میں ظاہر کیا جاتا ہے اور کتنی آمدن ممبر شپ سے حاصل ہوتی ہے اور اس پر کتنا ٹیکس دیا جاتا ہے کے بارے میں کوئی بھی رپورٹ منظر عام پر نہیں ہے۔
کمپنی کے جتنے بھی بزنس بلڈنگ سیمینار ہوتے ہیں ان کی فروخت ہونے ولی ٹکٹوں کی آ مدنی کہاں جاتی ہے( ان پر کوئی ٹیکس نہیں دیا جاتا)
کوئی بھی نہیں جانتا کہ سالانہ کتنی رقم پاکستان سے چائنہ یا دوسرے ملکوں میں منتقل کی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق تقریباََ دس کروڑ لوگ اس کے ممبر بن چکے ہیں جن میں سے ۶ لاکھ کے قریب باقاعدہ پروڈکٹ بھی خرید چکے ہیں ۔ اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ اربوں کھربوں روپے پہلے ہی بیرون ملک منتقل کیے جا چکے ہیں۔
ٹائینز ( TIENS) لوگوں کے ساتھ کھلے عام دھوکہ دہی کر رہی ہے اور جو لوگ اس کی پرڈکٹ کو استعمال کر رہے ہیں ان پر خطرناک سائیڈ ایفیکٹ ظاہر ہو رہے ہیں اور جو ان پروڈکٹس کے عادی ہو جاتے ہیں وہ نشہ کی طرح ان کو چھوڑ نہیں سکتے۔
ٹائینز ( TIENS) کی پرڈکٹ اصل میں ہربل یا ایسٹرن میڈیسن ہے ان کو TCM یعنی ٹریڈیشنل چائینیز میڈیسن بھی کہا جاتا ہے ۔ پاکستان میں ان کو طب یونانی، طب اسلامی اور آریوویدک میڈیسن بھی کہا جاتا ہے اور جس کو کنٹرول کرنے کے لیئے ایک ادارہ نیشنل ریسرچ کونسل برائے الٹرنیٹو میڈیسن حکما و کمپنیوں کی نگرانی کرتا ہے۔ ان ادویات کو یہ فوڈ سپلیمنٹ کہ کر ڈرگ و میڈیسن ریگولیٹری اداروں کو ڈاج دے رہے ہیں ۔ ٹائینز ( TIENS)کے خلاف صوبائی ڈرگ انسپکٹر ، ڈی جی ہیلتھ سروسز پشاور نے FIR نمبری 04/2008 ڈرگ ایکٹ 1976 کی دفعہ 27(1) کے تحت درج کرا رکھی ہے اور جس کا کیس پشاور ہائی کورٹ میں سیاسی دباؤ کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے۔ اس FIR کے مطابق ٹائینز ( TIENS) ایلوپیتھک دواؤں کی فروخت، ڈسٹری بیوشن ، پیداوار، درآمدکے کاروبار میں ملوث ہے اور ان کو ہربل فوڈ سپلیمنٹ کا نام دیا جاتا ہے۔ ڈرگ لیگولیٹری اتھارٹی سے اجازت و لائسنس لیے بغیر ڈرگ ایکٹ 1976 کی دفعہ 23(1)(a)(I) کی کھلے عام خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔ اس FIR کے مطابق اس کی میڈیسن میں سٹیرائیڈز جن کو عرف عام میں کشتہ جات بھی کہا جاتا ہے کی موجودگی بھی پائی گئی ہے۔ جبکہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس کی پروڈکٹس میں ایلوپیتھک یا بائیوکیمک ادویات شامل نہیں ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کمپنی کا ادویات سازی کا مکمل طریقہ کار اور ان کے اجزاء خالصتاََ ایلوپیتھک اور بائیوکیمک ادویات سے حاصل کردہ ہیں۔اس کے بڑے سپلائرز بھی ایلوپیتھک یا بائیوکیمک ادویات بنانے میں عالمی شہرت رکھتے ہیں۔
فیڈرل ٹریڈ کمیشن یو ایس اے نے ٹیانشی کو اپنی اپنڈکس سی میں آخری صفحہ پر غیرقانونی ملٹی لیول ماکیٹنگ یا پیرامڈ سکیم میں شامل کر رکھا ہے جس میں رپورٹ بنانے والے نے تمام منصوبے کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔ رپورٹ دیکھیں
http://www.ftc.gov/os/comments/bizoprevised/comments/535221-00006.pdf
اسکے علاوہ ٹائینز ( TIENS) کا ایک اور تاریک پہلو یہ ہے کہ پاکستان ٹائینز ( TIENS) کے ساؤتھ ایشیا ریجن میں ہے اور ریجنل ہیڈ آفس چنائی انڈیا میں ہے جہاں ہر ماہ کی ۲۵ تاریخ تک پاکستان بھر کا ڈیٹا بھیجا جاتا ہے جن میں ٹائینز ( TIENS) کے تمام ممبران بشمول سیاست دان، معاشرتی اثر و رسوخ رکھنے والے لوگ، حکومتی و فوجی افسران کا بھی تمام ڈیٹا شامل ہوتا ہے۔ کسی بھی وقت انڈین کے ہاتھ لگ سکتا ہے یا چرایا جا سکتا ہے اور پاکستان کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے یا ان کو خاص مقاصد کے لئے ٹارگٹ کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ ان کے پاس تمام معلومات ان کے گھر میں دستیاب ہیں۔ اور اگر ایسا ہو جاتا ہے تو موجودہ صورت حال میں یہ پاکستان کے لیے انتہائی مشکلات کا باعث ہوگا۔ اس لیے ٹائینز ( TIENS)پاکستان کے لئے ایک بہت بڑا سیکورٹی رسک ہے جو دشمن کا ذریعہ معلومات بن رہا ہے۔
Here is an example of consequences:
In January 1997, a huge number of Albanians suffered huge losses when similar scams collapsed and resulted in a civil war, which killed 2000 Albanians!
http://en.wikipedia.org/wiki/1997_unrest_in_Albania

Here are some general guidelines:
1. Avoid schemes that promise enormous earnings real fast or get rich quick schemes.
2. Avoid schemes that reward/give commission for recruiting members in your down-line.
3. Beware of schemes that ask new members to purchase expensive products. These schemes can collapse quickly leave you with useless stock.
4. Stay away from schemes that give more commissions on sales made by new members in your down-line rather than through your own sales of the products.
5. Beware of plans that claim to sell miracle products. If there was a cure for baldness, there would not be a single bald man on earth.
6. Don't sign-up in a sales meeting or any other high-pressure situation. Insist on taking your time to think about it. Talk it over with your spouse, a knowledgeable friend, an accountant or a lawyer.
7. Do your homework and verify the credentials from the websites of the relevant regulatory authorities. Also do a web search.
8. Always remember the Golden Rule: If it is too good to be true, then it must be False!
Please spread the message for public safety and for PAKISTAN:
Asad Abbas Malik 0345-4456774
ٹیانشی انٹرنیشنل: ملٹی لیول مارکیٹنگ (MLM) نیٹ ورک مارکیٹنگ (NWM) لاکھوں ڈالر کمانے کا غیر قانونی و غیر اسلامی طریقہ
TIANSHI INTERNATIONAL: MULTI LEVEL / NETWORK MARKETING:
A MULTI MILLION DOLLAR SCAM!
آج کل ہمارے ملک میں بہت سی ملٹی لیول مارکیٹنگ (MLM) و نیٹ ورک مارکیٹنگ (NWM) کمپنیاں بہت زیادہ سر گرم عمل ہیں۔ جن میں تیزی سے کام کرتی ہوئی اور اب تک نہ پکڑی جانے والی ایک کمپنی ٹیانشی انٹرنیشنل ( TIENS) جس کا سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمشن آف پاکستان میں رجسٹریشن نمبر (SECP Reg#K-09031 of 2002-2003) ہے۔ یہ چائنا کی ایک خود چیزیں خرید کر اور دوسروں کو ان چیزوں کو خریدنے کی ترغیب دینے والی کمپنی ہے۔ اور یہ پاکستان میں بہت زیادہ چست و چالاک اور معاشرے میں اثرورسوخ رکھنے والے لوگوں کے زریعے انتہائی پرجوش طریقے سے کام کر رہی ہے۔ اور انھوں نے لاکھوں لوگوں کو اس پیرامڈ سکیم کا حصہ بنا دیا ہے۔ کمپنی نے اپنی پیرامڈ سکیم کو زبانی کلامی سپیریس دواؤں جن کو یہ فوڈ سپلیمنٹ کا نام دیتے ہیں کی آڑمیں ملٹی لیول مارکیٹنگ (MLM) و نیٹ ورک مارکیٹنگ (NWM) کے بھیس میں چھپا رکھا ہے۔یہ دوائیں انتہائی مہنگی ہیں( کیونکہ ان کی کل قیمت میں کمپنی کی قیمت بشمول ٹیکسس جوکہ ۴۰ فیصد ہے اور ملٹی لیول مارکیٹنگ (MLM) و نیٹ ورک مارکیٹنگ (NWM) سٹاف کا حصہ ۶۰ فیصد ہے) اور ان کو بازار میں یا مریضوں کو بیچا نہیں جا سکتالہٰذاپہلے سے موجود ممبر لوگوں کو اپنی ڈاؤن لائن میں خریداری کراکر کمیشن یا اپنی اصل رقم حاصل کرتے ہیں۔اس طرح کے غیر قانونی و غیر اسلامی طریقہ کار کو MLM کہا جاتا ہے اور اس کے زریعے پرچون Retail میں خریداری تقریباََ پینتیس ہزار روپے کی کرائی جاتی ہے۔ یہ ایک پروڈکٹ کی بنیاد والی پیرامڈ سکیم ہے۔ ٹائینز ( TIENS)پاکستان میں ایک ریٹیل سٹورز کی چین چلا رہی ہے۔ جنھیں بینرسٹورز BannerStore کہا جاتا ہے۔ اور اس کاSECP Reg# 0065384ہے۔ جہاں یہ انتہائی مہنگی دوائیں اور پروڈکٹ گاہکوں کو فروخت کی جاتی ہیں۔ یہ بینر سٹور ز نیٹ ورک فرنٹ کا کام دیتے ہیں اور کمپنی کی پیرامڈ سکیم کو چھپاتے ہیں۔ یہ سکیم لوگوں کے لئے بری ہے کیونکہ
۱۔ نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر میں اس طرح کی ملٹی لیول مارکیٹنگ ممنوع ہے۔ سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمشن آف پاکستان SECP سپریم کورٹ ، لاہور ہائی کورٹ، سندھ ہائی کورٹ، پشاور ہائی کورٹ وغیرہ کے باقاعدہ آرڈرز کے تحت ایسی کمپنیوں کو بند کرنے کا حکمنامہ جاری کر چکی ہے اور عوام الناس کو اس سے آگاہ کرنے کے لیے اخبارات میں تفصیل جاری کر چکی ہے۔ بند ہونے والی کمپنیوں کے نام دیکھیں
UNAICO, Dream Ways International (Pvt) Limited, Dream in Life International (Pvt) Limited. Earn IT
Edu
(Pvt.) Limited,Troverz Marketing (Pvt) Limited, Domains By MLM (Pvt.) Limited, XIANLE Health Products (Pak) Co. Limited,
Aapna (Pvt) Limited, Believe International (Pvt) Limited, CNI-Chelate Net International Gold (Pvt) Limited, Alpha Marketing Services, Friends Marketing Services, Sahara Scratch Card, Dream Wizard International, Xianle aims, Gold Mine International, EMI , ITEL Global, SiteTalk , OPN.
۲۔ اس سکیم میں بہت اوپر کے لوگ اصل فائدہ اٹھاتے ہیں جبکہ نیچے والے صرف اپنی رقم ضائع کرتے ہیں یا چند ہزار کا فائدہ اٹھا کر پھر پریشان ہوتے ہیں کیونکہ وہ اس کام کو کر نہیں سکتے اور یہ فائدہ اصل سے بہت کم ہوتا ہے۔ درج دیل انٹرنیشل رپورٹیں دیکھیں:
Several sources have commented on the income level of specific MLMs or MLMs in general:
The Times: "The Government investigation claims to have revealed that just 10% of Amway's agents in Britain make any profit, with less than one in ten selling a single item of the group's products."
Scheibeler, a high level "Emerald" Amway member: "UK Justice Norris found in 2008 that out of an IBO [Independent Business Owners] population of 33,000, 'only about 90 made sufficient incomes to cover the costs of actively building their business.' That's a 99.7 percent loss rate for investors."
Newsweek: based on Mona Vie's own 2007 income disclosure statement "fewer than 1 percent qualified for commissions and of those, only 10 percent made more than $100 a week."
Business Students Focus on Ethics: "In the USA, the average annual income from MLM for 90% MLM members is no more than US $5,000, which is far from being a sufficient means of making a living (San Lian Life Weekly 1998)"
۳۔ یہ حرام ہے کیونکہ نہ تو آپ کاروبار کر رہے ہیں ،نہ تو کوئی چیز بیچ رہے ہیں اور نہ ہی کسی چیز کا سودا کرا رہے ہیں، نہ کوئی پردکٹ بنا رہے ہیں اور نہ ہی کوئی سروس دے رہے ہیں۔ بلکہ لوگوں کے جذبات اور لالچ کو کو ابھار کر اس کمپنی کا حصہ بنا رہے ہیں اور اس طرح جن کو آپ ہائر کرتے ہیں وہ اور لوگوں کو ہائر کرتے ہیں اور یہ نہ ختم ہونے والی ہائرنگ جاری رہتی ہے اور بالآخر ملک کے تمام باشندے اس کے ممبر بن جاتے ہیں تو یہ کمپنیاں بند ہوجاتی ہیں۔
۴۔ اس کے علاوہ ٹائینز ( TIENS) کی تمام پروڈکٹ بنیادی طور پر چائنہ میں بنائی جاتی ہے جو حرام حلال میں قطاََ تمیز نہیں رکھتے یا پھر تمام حلال سرٹیفیکیٹ ملائی حکومت (جس کی بنیادی پالیسی ہی معاشی گروتھ ہے) سے حاصل کردہ ہیں جہاں شافعی مذھب و فقہ غالب ہے جس میں مذھباََ انتہائی آزادی حاصل ہے جبکہ پاکستان میں غالب کا مذھب و فقہ حنفی یا شیعہ ہے جن کے اصول و ضوابط انتہائی سخت ہیں۔
۵۔ اس طرح یہ سکیم ختم ہو جائے گی کیونکہ قانونی اور مذھبی مسائل جنم لیں گے اور جب آپ کے نیچے والے لوگوں کو احساس ہوگا تو وہ یہ سمجھیں گے کہ آپ نے ان تک غلط معلومات پہنچائی ہیں ، وہ آپ کے خلاف مقدمہ بازی کریں گے اور آپ اپنے کام اور اچھی شہرت سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔اس کو میں ایک مثال سے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں ۔ ٹائینز ( TIENS)کمپنی نے اپنے کام کا آغاز 2002-03 سے کیا اور اس وقت ۶ لاکھ پاکستانی اس کمپنی میں ہیںیعنی سالانہ ساٹھ ہزار لوگ اس کمپنی میں شامل ہو رہے ہیں اور اگر تو کمپنی نے اتنی ہی سست رفتاری سے کام لیا تو یہ سکیم ۴ ہزار سال تک جاری رہے گی اور اگر یہ لوگ تیز رفتاری سے ہر سال ڈبل ہونا شروع ہو جائیں تو 2019 میں یہ سکیم اپنے آپ مرجائے گی کیونکہ یہ پاکستان کی آبادی سے بہت بڑھ جائے گی۔ جرمنی ، برطانیہ ، جاپان، امریکہ و کینیڈا اور کئی دوسرے ممالک میں کمپنی پہلے ہی مختلف وجوہات کی بنا پر اپنا کام بند کرچکی ہے اور پاکستان میں اس کے خلاف کیس کا فیصلہ ہوتے ہی یہ کمپنی بھی بند ہو جائے گی۔
یہ ٹھگ ، طالب علموں بے روزگار اور دولت کمانے کا خواب دیکھنے والوں کو روزگار، معاشی و سماجی خوشحالی کا جھوٹا سچا خواب دکھاتے ہیں اور ان میں جذبات و لالچ کو ابھارتے ہیں اور انھیں اپنے تمام خواب سچ کر دکھانے کی راہ پر لگاتے ہیں جس سے یہ نوجوان پرجوش ہو جاتے ہیں اور ان جیسی کمپنیوں کے لوگوں کے غیر ملکی طریقہ کار، شاندار دفاتر، جھوٹی سچی کہانیوں (Fairy Tails ) ٹرینڈ پریزنٹرز اور انتہائی شاندار فنکشنز جن میں بڑی بڑی کہانیاں سنائی جاتی ہیں ، تحائف و انعامات دیے جاتے ہیں، جن سے یہ نوجوان متاثر و پمپ ہوتے ہیں اور ان کمپنیوں کے جھانسے میں آجاتے ہیں۔
ٹائینز ( TIENS)نے اپنے گروپ چئیرمین مسٹر لی جن یان ( جن کو 1992 تک کوئی جانتا نہ تھا صر ف اٹھارہ سالوں میں ایشاء کے امیر ترین آدمی بن چکے ہیں اور اگلے چند سالوں میں پاکستانی دولت لوٹ کر دنیا کے امیر ترین آدمی بن جائیں گے) کی تصویروں اور وڈیوز سے اپنا انتہائی شاندار پروفائل بنایا ہوا ہے جن میں ان کو دنیا بھر کے ممالک کے سربرہوں سے ملتے ہوئے دکھایا گیا ہے بشمول شوکت عزیز وچوہدری شجاعت حسین کے جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ان لوگوں نے کمپنی کے کاروبار کی توثیق کی ہے اور اس پیرامڈ سکیم سے لوگ اپنے تمام خوابوں اور ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔ اور یہ ان کے لیئے انتہائی ضروری ہے۔ ویب لنک دیکھیں
http://www.tiens.com/tiens/group/en/About/achievement_foreign_countries.htm
http://ph.tiens.com/tiens/ph/en/about/1132.htm

اس کمپنی کے لوگ یہ بھی یقین دلاتے ہیں کہ اس کا تمام کام قانونی ہے کیونکہ اگر یہ غیر قانونی ہوتا تو سینٹ کا سابقہ چیئرمین اور سابقہ قائم مقام صدر پاکستان جناب وسیم سجاد جمعہ ۱۸ مارچ ۲۰۰۵ سے اس کے دفتر کو نہ چلا رہے ہوتے۔ ویب لنک دیکھیں
http://www.highbeam.com/doc/1G1-130552544.html
آپ ان کے فوکس ای میگزین کے صفحہ ۸ پر دیکھ سکتے ہیں کہ مسٹر وسیم سجاد ٹیانشی انٹرنیشنل کے ساتھ ایکٹو ہیں ۔ ویب لنک دیکھیں
http://www.tiens.com.pk/focus/focus_08.html
اسی میگزین کے صفحہ ۸ پر مسٹر وسیم سجاد معہ اپنی فیملی کے ۲۰۰۹ کے چائنہ ٹور میں نظر آئیں گے ۔ ویب لنک دیکھیں
http://www.tiens.com.pk/focus/focus_09.html
مسٹر وسیم سجاد ۲۰۰۸ میں کمپنی کے تیرھویں سالانہ تقریب اور پاکستان میں ۴ بینر سٹورز کھولنے پر مبارک باد دے رہے ہیں۔ ویب لنک دیکھیں
http://pk.tiens.com/tiens/pk/en/news/news_200812091556933.htm
اس کے علاوہ مسٹرعمر سجاد ولد وسیم سجاد ایڈوکیٹ ہائی و سپریم کورٹ اس کمپنی کے لیگل کونسل ہیں تو اس کمپنی کے لوگ کہتے ہیں کہ ملک کا سابق سربراہ اس کمپنی کا سربراہ اور اس کی قانونی فرم اس کے ساتھ ہیں تو یہ کمپنی کیسے غلط ہو سکتی ہے۔(ویب پر بہت سے لنک موجود ہیں)
یہ ہماری انتہائی بدقسمتی ہے کہ مسٹر عمر سجاد جیسے لوگ ان کمپنیوں کو قانون کی گرفت میں آنے سے بچاتے ہیں۔ کیونکہ عام لوگ ٹائینز ( TIENS) کی طرح ان کی بھاری فیسوں کی ادائیگی نہیں کر سکتے۔
مذید یہ کہ یہ دوائیں ہربل فوڈ سپلیمنٹ کہ کر پیش کی جاتی ہیں اور ان کو بہت اعلیٰ طبی فوائد حاصل کرنے کے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ طریقہ کار نئے آنے والے پراسپکٹ کو الجھانے کے لیئے اختیار کیا جاتا ہے کہ یہ پروڈکٹ اور کمپنی اس کے لیئے لازم ہیں ۔ در حقیقت یہ دوائیں ان اوصاف کی حامل نہ ہیں جن کا دعوایٰ کیا جاتا ہے ماسوائے اس کے کہ یہ دوائیں انتہائی مہنگی ہیں اور بازار میں فروخت نہیں کی جا سکتیں اور لوگ اپنی ڈاؤن لائن میں مذید ممبر بناتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ معاشی فوائد حاصل کر سکیں۔
ٹائینز ( TIENS)کا دعویٰ ہے کہ وہ SECPسے رجسٹر ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ کمپنی کبھی بھی SECPیا دوسرے قانون نافظ کرنے والے اداروں سے معائنہ یا آڈٹ نہ ہوئی ہے اور کوئی بھی نہ جانتا ہے کہ اس کی پروڈکٹ اصل میں کیا ہیں اور اس کے حقیقی مالی معاملات کیا ہیں مثلاََ ۱۔ کیا یہ کمپنی فارن کمپنیز کے قوانین اور مانیٹری ریگولیشنز کے تحت رجسٹرڈ ہے۔
۲۔ اس کے پراسپکٹس وغیرہ کہاں ہیں اور ان کے مطابق کمپنی کا اصل کاروبار کیا ہے۔
۳۔ فارن کمپنیز رجسٹریشن کے تحت اس کی سالانہ رپورٹس جمع کرائی جاتی ہیں اور ان میں MLM ایکٹوٹی ظاہر کی جاتی ہے۔
۴۔ ملٹی لیول مارکیٹنگ کی اجازت SECPیا وزارت قانون سے لی ہوئی ہے۔
۵۔ ملٹی لیول مارکیٹنگ طریقہ کار کے اسلامی ہونے کے لیے وزارت مزہبی امور سے اجازت نامہ حاصل کیا ہوا ہے۔
۶۔ کیا ڈرک ریگولیٹری اتھارٹی نے ان کی پروڈکٹ کا لیبارٹری تجزیہ کرایا ہے اور اگر ڈرگ ایکٹ کے قانون کے تحت نہ ہے تو نیشنل ریسرچ کونسل برائے الٹرنیٹومیڈیسن سے رجسٹرڈ ہے۔
کوئی بھی ان کے سورسز اور انکم کے بارے میں حقیقی و درست معلومات نہ رکھتا ہے اور ممبر شپ سے جو رقم حاصل ہوتی ہے اس کو کن کھاتوں میں ظاہر کیا جاتا ہے اور کتنی آمدن ممبر شپ سے حاصل ہوتی ہے اور اس پر کتنا ٹیکس دیا جاتا ہے کے بارے میں کوئی بھی رپورٹ منظر عام پر نہیں ہے۔
کمپنی کے جتنے بھی بزنس بلڈنگ سیمینار ہوتے ہیں ان کی فروخت ہونے ولی ٹکٹوں کی آ مدنی کہاں جاتی ہے( ان پر کوئی ٹیکس نہیں دیا جاتا)
کوئی بھی نہیں جانتا کہ سالانہ کتنی رقم پاکستان سے چائنہ یا دوسرے ملکوں میں منتقل کی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق تقریباََ دس کروڑ لوگ اس کے ممبر بن چکے ہیں جن میں سے ۶ لاکھ کے قریب باقاعدہ پروڈکٹ بھی خرید چکے ہیں ۔ اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ اربوں کھربوں روپے پہلے ہی بیرون ملک منتقل کیے جا چکے ہیں۔
ٹائینز ( TIENS) لوگوں کے ساتھ کھلے عام دھوکہ دہی کر رہی ہے اور جو لوگ اس کی پرڈکٹ کو استعمال کر رہے ہیں ان پر خطرناک سائیڈ ایفیکٹ ظاہر ہو رہے ہیں اور جو ان پروڈکٹس کے عادی ہو جاتے ہیں وہ نشہ کی طرح ان کو چھوڑ نہیں سکتے۔
ٹائینز ( TIENS) کی پرڈکٹ اصل میں ہربل یا ایسٹرن میڈیسن ہے ان کو TCM یعنی ٹریڈیشنل چائینیز میڈیسن بھی کہا جاتا ہے ۔ پاکستان میں ان کو طب یونانی، طب اسلامی اور آریوویدک میڈیسن بھی کہا جاتا ہے اور جس کو کنٹرول کرنے کے لیئے ایک ادارہ نیشنل ریسرچ کونسل برائے الٹرنیٹو میڈیسن حکما و کمپنیوں کی نگرانی کرتا ہے۔ ان ادویات کو یہ فوڈ سپلیمنٹ کہ کر ڈرگ و میڈیسن ریگولیٹری اداروں کو ڈاج دے رہے ہیں ۔ ٹائینز ( TIENS)کے خلاف صوبائی ڈرگ انسپکٹر ، ڈی جی ہیلتھ سروسز پشاور نے FIR نمبری 04/2008 ڈرگ ایکٹ 1976 کی دفعہ 27(1) کے تحت درج کرا رکھی ہے اور جس کا کیس پشاور ہائی کورٹ میں سیاسی دباؤ کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے۔ اس FIR کے مطابق ٹائینز ( TIENS) ایلوپیتھک دواؤں کی فروخت، ڈسٹری بیوشن ، پیداوار، درآمدکے کاروبار میں ملوث ہے اور ان کو ہربل فوڈ سپلیمنٹ کا نام دیا جاتا ہے۔ ڈرگ لیگولیٹری اتھارٹی سے اجازت و لائسنس لیے بغیر ڈرگ ایکٹ 1976 کی دفعہ 23(1)(a)(I) کی کھلے عام خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔ اس FIR کے مطابق اس کی میڈیسن میں سٹیرائیڈز جن کو عرف عام میں کشتہ جات بھی کہا جاتا ہے کی موجودگی بھی پائی گئی ہے۔ جبکہ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس کی پروڈکٹس میں ایلوپیتھک یا بائیوکیمک ادویات شامل نہیں ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کمپنی کا ادویات سازی کا مکمل طریقہ کار اور ان کے اجزاء خالصتاََ ایلوپیتھک اور بائیوکیمک ادویات سے حاصل کردہ ہیں۔اس کے بڑے سپلائرز بھی ایلوپیتھک یا بائیوکیمک ادویات بنانے میں عالمی شہرت رکھتے ہیں۔
فیڈرل ٹریڈ کمیشن یو ایس اے نے ٹیانشی کو اپنی اپنڈکس سی میں آخری صفحہ پر غیرقانونی ملٹی لیول ماکیٹنگ یا پیرامڈ سکیم میں شامل کر رکھا ہے جس میں رپورٹ بنانے والے نے تمام منصوبے کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔ رپورٹ دیکھیں
http://www.ftc.gov/os/comments/bizoprevised/comments/535221-00006.pdf
اسکے علاوہ ٹائینز ( TIENS) کا ایک اور تاریک پہلو یہ ہے کہ پاکستان ٹائینز ( TIENS) کے ساؤتھ ایشیا ریجن میں ہے اور ریجنل ہیڈ آفس چنائی انڈیا میں ہے جہاں ہر ماہ کی ۲۵ تاریخ تک پاکستان بھر کا ڈیٹا بھیجا جاتا ہے جن میں ٹائینز ( TIENS) کے تمام ممبران بشمول سیاست دان، معاشرتی اثر و رسوخ رکھنے والے لوگ، حکومتی و فوجی افسران کا بھی تمام ڈیٹا شامل ہوتا ہے۔ کسی بھی وقت انڈین کے ہاتھ لگ سکتا ہے یا چرایا جا سکتا ہے اور پاکستان کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے یا ان کو خاص مقاصد کے لئے ٹارگٹ کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ ان کے پاس تمام معلومات ان کے گھر میں دستیاب ہیں۔ اور اگر ایسا ہو جاتا ہے تو موجودہ صورت حال میں یہ پاکستان کے لیے انتہائی مشکلات کا باعث ہوگا۔ اس لیے ٹائینز ( TIENS)پاکستان کے لئے ایک بہت بڑا سیکورٹی رسک ہے جو دشمن کا ذریعہ معلومات بن رہا ہے۔
Here is an example of consequences:
In January 1997, a huge number of Albanians suffered huge losses when similar scams collapsed and resulted in a civil war, which killed 2000 Albanians!
http://en.wikipedia.org/wiki/1997_unrest_in_Albania

Here are some general guidelines:
1. Avoid schemes that promise enormous earnings real fast or get rich quick schemes.
2. Avoid schemes that reward/give commission for recruiting members in your down-line.
3. Beware of schemes that ask new members to purchase expensive products. These schemes can collapse quickly leave you with useless stock.
4. Stay away from schemes that give more commissions on sales made by new members in your down-line rather than through your own sales of the products.
5. Beware of plans that claim to sell miracle products. If there was a cure for baldness, there would not be a single bald man on earth.
6. Don't sign-up in a sales meeting or any other high-pressure situation. Insist on taking your time to think about it. Talk it over with your spouse, a knowledgeable friend, an accountant or a lawyer.
7. Do your homework and verify the credentials from the websites of the relevant regulatory authorities. Also do a web search.
8. Always remember the Golden Rule: If it is too good to be true, then it must be False!
Please spread the message for public safety and for PAKISTAN:
Asad Abbas Malik 0345-4456774

Sunday, February 24, 2013

Tiens Closing Down USA and Canada MLM Operations

Tiens Closing Down USA and Canada MLM Operations

by Ted Nuyten on January 30, 2012
Li Jinyuan Founder Tiens Founded in 1995 by Li Jinyuan, Tianshi Group is a large-scale global enterprise with operations in over 190 countries and regions with a customer base over 10 million.
With an anchor business in advanced biotechnology, Tianshi is also involved in financing, real estate development, education, cultural exchanges, and modern logistics. Headquartered at the Henderson Center in Beijing, its production plants are located in the Wuqing New Technology Development Zone of Tianjin.
Tianshi Health Products is the first China based direct selling company that manufactures and distributes Traditional Chinese Health Products Internationally.  With over 190 Regional offices throughout the world, Tianshi opened its doors in North America in 1999 and now has over 11,000 Independent Consultants.
In North America, Tiens support the opportunity by offering products such as: herbal supplements, personal, home, skin and body care.
Tiens Biotech Group USA, Inc. (AMEX: TBV) conducts its business operations from Tianjin, People’s Republic of China. Tiens primarily engages in the research, development, manufacturing, and marketing of nutrition supplement products, including wellness products and dietary supplements.
TBV derives its revenues principally from product sales to affiliated companies in China and internationally in 54 countries.
Since its establishment, Tiens has developed and produced 37 nutrition supplements, which include wellness products and dietary supplements.
Tiens develops its products at its own product research and development center, which employs highly qualified professionals in the fields of pharmacology, biology, chemistry and fine chemistry.
Tiens has obtained all required certificates and approvals from government regulatory agencies to manufacture and sell its products in China.

Closing down notice on www.tiensna.com:

Tiens Closing down USA and Canada

Tiens Top Producers USA and Canada:

Saturday, February 23, 2013

TIANSHI INTERNATIONAL: A MULTI MILLION DOLLAR SCAM!


TIANSHI INTERNATIONAL: A MULTI MILLION DOLLAR SCAM!







These days M/s Tianshi Int’l Pakistan Co. Pvt. Ltd (commonly known as Tianshi or TIENS) (SECP Reg#K-09031 of 2002-2003), a China based Pyramid Scheme is doing a roaring business with the support of highly influential people in Pakistan. They have recruited hundreds of thousands of people in their Pyramid Scheme!

The company has disguised its Pyramid activity with the help of MLM of spurious drugs which are high priced and not saleable so that the members ultimately rely on recruiting more members down the line and make commission that way. Such scams are referred to as “Recruiting MLM” that reward recruitment over retail sales or a “Product-based Pyramid Scheme”. Tiens is running a retail chain of stores under the name of BannerStore (SECP Reg# 0065384) as retail outlets for these spurious drugs. The BannerStore serves as the MLM front to disguise the underlying Pyramid Scheme. This scheme is bad for the people because:

1. Only the people in the top of the pyramid chain make money. The ones at the bottom of pyramid eventually lose when the scheme collapses.
2. It is Haraam! You are not selling any products nor providing a service. You are not trading. You are not manufacturing. You are basically enticing people to entice more people with greed. Members essentially become recruiters who are recruiting recruiters to recruit more recruiters! It is an endless chain of people recruiting people in their down-line!
3. Besides, the products of Tiens are made in China! They do not have any concept of Halaal or Haraam.
4. Ultimately it will collapse….creating legal problems. All the people in your down-line will realize that you misled them and sue you. You may lose your job and your reputation for good.

These thugs are exploiting mainly the students and theunemployed youths by giving them a false hope of employment and financial success. They are easily misled with promises of making their dreams come true. They get impressed by Foreign Styles, fairy tales promises, well dressed staff, modern outlook, trained presenters, and well organized functions in which they award high value gifts to few with a lot of pomp and show under the patronage of influential people. Tiens has created a high profileimage by using photos of its Group President Li Jinyuan with prominent people including Chaudhary Shujaat Hussain, giving the impression that these people endorse the company. This gives this Pyramid Scheme the legitimacy it needs.

http://www.tiens.com/tiens/group/en/About/achievement_foreign_countries.htm

http://ph.tiens.com/tiens/ph/en/about/1132.htm

People believe it to be a lawful activity as it enjoys support of former Senator/caretaker president Mr. Waseem Sajjad. On Friday, March 18, 2005 Senator Waseem Sajjad inaugurated the office of Tianshi in Pakistan.

http://www.highbeam.com/doc/1G1-130552544.html

You can also browse through their Focus Magazines and see Mr. Sajjad active with Tianshi (click the top right corner of the e-zine to turn the pages):

http://www.tiens.com.pk/focus/focus_08.html

On page 35 of the following e-zine, you can see Mr. Waseem Sajjad with family in China during the 2009 Grand China Tour Promo of Tiens!

http://www.tiens.com.pk/focus/focus_09.html

In 2008, Mr. Waseem Sajjad congratulated the 13th Anniversary, as well as the inauguration of four BannerStore in Pakistan! Read on:

http://pk.tiens.com/tiens/pk/en/news/news_200812091556933.htm

To add insult to injury, Mr. Omar Sajjad, son of Mr. Waseem Sajjad is their legal counsel. People ask: “How can it be illegal when a Senator himself is promoting it and his law firm is their legal counsels? Clearly, the involvement and support of Mr. Waseem Sajjad is established with so many links on the web. It is saddening to see that such prominent lawyers represent and provide legal protection to such scammers because they have all the money. They will never help the people who are being exploited! Obviously, they cannot pay Mr. Omar Sajjad like Tiens!
Further, the spurious drugs are presented as herbal supplements with great medical benefits. This tactic is used to lend some respect and legitimacy to the scheme. Unfortunately, the drugs are spurious and have no real benefit. Besides, their price makes then unmarketable and the members make money from recruitment in their down-line.

Tiens claims that they are registered with SECP when in reality; they were never audited/inspected by SECP or any other regulatory authority. No one knows anything about the genuineness of their products and their financial affairs. No one knows the break-up of their income to ascertain the source of their income….products or pyramid membership income and the proportion of each in the total income. To date, no one has ascertained if Tiens has paid adequate taxes and if it even files Tax Returns! No one knows if they maintain a bank account and if they do, in which bank? No one knows how much money is being siphoned off out of Pakistan by Tiens! Given the fact that hundreds of thousands of people are involved already (according to one estimate, 1,000,000/- people) it is estimated that millions of dollars or trillions of rupees might have already been siphoned off out of Pakistan!

Tianshi is not only cheating our people, it is also making people consume spurious drugs with devastating side effects. The products are basically medicines but the company brands these as food supplements to dodge the health regulatory authorities. The Provincial Drug Inspector, DG Health Services, Peshawar has filed FIR No. 04/2008 under Section 27 (1) of the Drug Act 1976 and the case is pending in Peshawar High Court due to POLITICAL PRESSURE! So much for the freedom of Judiciary…According to the FIR, Tiens is involved in sale/distribution/manufacture/import of allopathic drugs under the garb of herbal/food supplements without having manufacturing license, registration from the Ministry of Health, which is violation of Section 23 (1) (a) (i) of the Drug Act 1976. One drug mentioned in the FIR was tested with presence of STEROIDS! Further, there are a lot of drugs that Tianshi claimed to have allopathic ingredients but actual analysis of the drugs revealed that none of them had any allopathic ingredient! So much for their drugs!

You can also read a report available on the website of the Federal Trade Commission of USA which has listed Tianshi in Appendix C on the last page as one of the illegal Pyramid/MLM Schemes whose plans were analyzed by the author of the report.

http://www.ftc.gov/os/comments/bizoprevised/comments/535221-00006.pdf

To make matters even worse, Tiens Pakistan is under the Tiens South Asia Region. The Regional Headquarters are in Chennai, India! All the data from Pakistan is being sent to India on 25th of every month. TIENS has members from all walks of life, including politicians and other influential people, government employees and military personnel from all provinces lured into their scheme. It is possible that all the data, including employer name, designation, address, contact numbers, emails etc. are available with the Indians. Imagine Indians snooping on mail boxes of people in government service, politics and even military! Clearly, given the current situation of Pakistan, Tiens is an extreme security risk for Pakistan.

Here are some general guidelines:

1. Avoid schemes that promise enormous earnings real fast or get rich quick schemes.
2. Avoid schemes that reward/give commission for recruiting members in your down-line.
3. Beware of schemes that ask new members to purchase expensive products. These schemes can collapse quickly leave you with useless stock.
4. Stay away from schemes that give more commissions on sales made by new members in your down-line rather than through your own sales of the products.
5. Beware of plans that claim to sell miracle products. If there was a cure for baldness, there would not be a single bald man on earth.
6. Don't sign-up in a sales meeting or any other high-pressure situation. Insist on taking your time to think about it. Talk it over with your spouse, a knowledgeable friend, an accountant or a lawyer.
7. Do your homework and verify the credentials from the websites of the relevant regulatory authorities. Also do a web search.
8. Always remember the Golden Rule: If it is too good to be true, then it must be False!

Here is an example of consequences:

In January 1997, a huge number of Albanians suffered huge losses when similar scams collapsed and resulted in a civil war, which killed 2000 Albanians!

http://en.wikipedia.org/wiki/1997_unrest_in_Albania

STOP TIENS/TIANSHI BEFORE IT HURTS US AND OUR BELOVED COUNTRY!

STAY AWAY FROM TIENS AND CONDEMN IT!

Please spread the message for public safety and for PAKISTAN.

19 COMMENTS:

  1. pls let me know how to stop this fraud and why the authorities are not taking any action against these culprits? why the FBR , FIA and NAB sleeping over this ?
    Reply
  2. this is outragias!! we r ruled by mafia. this fraud mafia cheat orinary ppl and stay safe with powerful ppl support. no fir because fir maker face threat. no safety for common man. politicians involve in land mafia, drug mafia, flood mafia, loan mafia, money laundry mafia,...all taking our blood dry. they sell pakistan to gora givt for dollar. ples show more pics and exposed them more.
    Reply
  3. has govt taken any action against this fraud company ? or still the convened department are sleeping?
    Reply
  4. I think your statement is based on negative thinking ..
    You have not heard when they pay from their international sale? Then all the money comes to Pakistan .. And all members pay Income tax. And If there is any problem with the company then why it is working in more than 100 countries .. I know, Here in Pakistan, You can start business illegally .. But they are working All over the world .. And they are registered in International stock exchange .. You can check them under the symbol .. TBV-AMEX and on this Link .. An remember this is on CNN ..

    http://money.cnn.com/quote/quote.html?symb=TBV

    And Kindly if you have more information please share .. Coz I have joined this business but to me it is wonderful .. But I can be wrong .. And before joining i have searched all over the internet .. So please share more info it will be very helpful to me as well as to all Pakistani brothers and Sisters ..

    GOD BLESS ALL ..
    Reply
  5. i personally know this organization. what ever this blog mention is not true. actually its the activity of GREENWORLD. Tienshi is giving great compition to it, so they are unable stand on their own feet.
    its a propaganda against Tienshi. this company is running since 2001. and is growing day by day.
    Reply
  6. HAHAHAHA Such A Looser People Who Don't Know About It.... Just Watch It On www.fbr.gov.pk N.T.N Number is 1452201-2
    Reply
  7. i was tiens member and i hate tiens
    Reply
  8. why dont u post this material to media if ur claim is right??..
    Reply
  9. Well according to my research this COMPANY has all legal documents that could be show the authority of any organization. This is a true Company and a lot of people getting benefits from it.
    Reply
  10. TIENS has now reached my country the Philippines but I will not let them do what they did to Pakistanis. I made a blog warning my fellow countrymen to stay away from this scam.

    click on my name to see my blog
    Reply
  11. You Don't Think That FBR SECP CHAMBER OF COMMERCE is legal? Tiens is registered from it...
    A Honorary Thing is that Tiens is the member of United Nation... United Nation Give a Flag to this Company...

    now don't say that united nation is also scam... united nation is a big organization and they have sense if you don't have ok... i think you all are who is saying that tiens is illegal then y government and all other organization's are with it? you just a loser that's why.... i am a member of Tiens and i Love Tiens...
    Reply
  12. creater of this blog is such a looser , i am filling a complain against him and INSHALLAH this blog will be closed soon.Tiens Has Provided A Great Career Opportunity To Whole Pakistan , We Are Greatful To Mr Li Jin Yuan Who Has Brought Something Good And Peaceful For Us
    Together We Share , One World One Tiens
    Reply
  13. The blog is based on hard facts and the writer has done a great job.I personally know many people who lost their hard earned money through this scam. MLM is a PONZY scheme and is not allowed in many countries including China.In West they trade through under ground activities and no visible office.Can any one point out how they trade in Britain,France,USA,Canada etc.Dont become pray to high sounding claim and Mr.wasim sajjad and Ch Sujat pictures.Their greed is destroying our country.
    Reply
  14. Tiens is based on pure Network Marketing (MLM)since its inception , there is a huge difference between Network Marketing (MLM) and Pyramid Schemes (Ponzy) , Pyramid Schemes are banned in most of the countries of the world , So please get your facts right before misguiding other people.

    http://www.kerrycoates.com/blog/16-differences-between-pyramid-schemes-network-marketing-mlm/

    I shared this link to clear the concept between network marketing (MLM) and pyramid schemes (PONZY) . Tiens Operates In Consumption Makes Wealth Program means you are getting the product in the money you're giving Tiens , So where is the scam in this part.Huge problems people face is the lack of information that misguides them. Keep the facts clear always , Nobody Forces Anybody To Join This Tiens System,But i made my decision years back and ALHAMDULLILAH , i am enjoying my Healthy And Wealthy Lifestyle through Tiens , I Can Challenge There Is No Such Opportunity Like Tiens In Pakistan , where your lifestyle totally changes in only 1 / 2 years of hard work in Pakistan , Years Back I Was doing 9 am to 9 pm daily job and was getting low incomes , ALHAMDULLILAH after joining Tiens I Have My Own Car , income 10 times higher than my job , So My advice is to know the real truth also , creater of this blog hasnt mentioned the donations that Tiens Made And The Health it has given to Pakistan , Career Opportunities It is giving till date

    1)Registration in SECP

    Name TIANSHI INTERNATIONAL PAKISTAN CO. (PVT.) LIMITED
    Registration # 00000009031/20020907


    2)Registration in Chamber of Commerce

    Name TIANSHI INTERNATIONAL PAKISTAN CO. (PVT.) LIMITED
    Registration # 60025

    3)National Tax Number (NTN)

    Name TIANSHI INTERNATIONAL PAKISTAN CO. (PVT.) LIMITED
    Registration # 1452201-2

    4)Sales Tax Registration Number

    Name TIANSHI INTERNATIONAL PAKISTAN CO. (PVT.) LIMITED
    Registration # 12-00-3004-125-19

    these are the registrations of Tiens In Pakistan. May ALLAH guide people in right direction .
    (Please Note: My Post Is Totally Based On My Experience Working In Tiens , Its Not That I Am Supporting Tiens , I Only Shared The Truth Which Is Hidden In This Blog)

    i am always there to guide people , feel free to contact me :- bright_angel78@live.com
    Reply
  15. This is best system to boost the economy if you have any query then contact me 0312-5399453
    Reply
  16. we love tiens
    Reply
  17. bhai jaan yeh 2 numbri ka business intehai aik numbri say kar rahay hain. mlm system pori dunia main ghair qanooni hai. pakistan ki jahel awam ko sajhay kon. yeh andhay hain. aur behray hain.
    xinale gmi kahan gai hain arbon rupay doob gay ??
    kuch pata hai...
    ???

    Pakistan ka total sarmaya bahar jaa raha hay .
    hum apnay pakistan kay sath ziadti kar rahay hain...
    socho ...
    Reply
  18. tiens is distributing pkr 4 crore monthly among its distributor all over pakistan , creator of this blog agar tum aik baap ki jaiz olad ho na tou media per ye issue le kar ao phir tumhe pata chalega the power and love of tiens in Pakistan , blog bana kar tou meh bhee sabit sakta ho tum kisi ki najaiz olad ho magar fark sirf itna hai hum apne kaam se kaam rakte hain bas tum jese kuton ki tarha bhonkte nai , wo suna hai na bhonke wale kutte , insan ko kat tey nahi wohi hisab tumara hai , kitne pese diye hain ? EMI , GMI ya GREENWORLD walon ne tumhe is post k ???
    Reply
    Replies
    1. Rasid bhai her kesi ko azadi ray ka haq hai aur hum Tiens walon ko ye zeeb nhi dyta, humy es Mohasery sy en he burayoon ko to ktm krna hai... agr hum b es lhjy mn bat kryn gy to hum mn aur en Pary Likhy aqal mand logon mn kya fark rh jay ga...!
      rha ye swal k Tiens 1 numbr hai ya 2 number to hai kesi mn itna dam k wo Tiens ka Muqbla kr sky....! La k Daikay koi itny Achievers....! kitny logon ko Pakistan mn Tiens ny Pakistan ki na k Duya ki Pechan bna d....! bat sirf System ko Follow krny ki hai... Ap kitni effer krty hn , its a 100% business...! jo log esy inami Chance, La-try, AkKRa, Tondola, Pgora Ya Qismat ka Khail smj kr krty hn woi Gila krty hn....!!!